قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں بھی چائے پانی بند کرنے کی تیاری
اسلام
آباد (جمشید خان) کفایت شعاری مہم کے تحت قومی اسمبلی کی چھتیس کمیٹیوں کے
اجلاسوں میں بھی چائے پانی بند کرنے کی تیاری کر لی گئی۔ ماضی میں قائمہ
کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکا کو پانی کی بوتل، چائے، سینڈوچ، بسکٹس اور
سموسے پیش کیے جاتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے
چائے پانی بند کرنے کی شروعات پی اے سی کی ذیلی کمیٹیوں سے کردی ہے۔ پی اے
سی کی ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس میں کمیٹی کے کنوینرزنے اپنی جیب سے شرکاءکے
لیے چائے پانی منگوانے لگے ہیں۔ ماضی میں قائمہ کمیٹیوں کے شرکاءکو پانی کی
بوتل، چائے، سینڈوچ، بسکٹ، سموسہ دیا جاتا تھا۔ موجودہ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی
کے اجلاس میں ایک کپ چائے کے ساتھ فی رکن دو بسکٹ دیئے جاتے ہیں۔
قومی
اسمبلی کی چھتیس کمیٹیوں کے اجلاس میں بھی چائے پانی بند کی تیاری شروع ہو
گئی۔ ذرائع کے مطابق کفایت شعاری مہم کے تحت قومی اسمبلی کے اخراجات کم
کئے جا رہے ہیں اور تجویز دی گئی ہے کہ کمیٹیوں کے اجلاس میں چائے اور دو
بسکٹ بھی بند کر دیئے جائیں۔ نئی کمیٹیوں کے اجلاس میں دو بسکٹوں اور چائے
پر بھی پابندی کی تجویز دے دی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کے سالانہ بجٹ میں
قائمہ کمیٹیوں میں چائے پانی کے لیے لاکھوں روپے مختص کئے جاتے ہیں۔ ذرائع
کا کہنا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے کم کرنے کے بجائے چائے
پانی بند کرنے سے کوئی خاص کفایت شعاری نہیں ہو گی۔
Public News Source
No comments:
Post a Comment