'مجھے خوشی ہے کہ میرے والدین اکٹھے نہیں'
'مجھے خوشی ہے کہ میرے والدین اکٹھے نہیں'
سیف علی خان اور امرتا سنگھ کی بیٹی سارہ علی خان تیزی سے بولی وڈ میں
ابھر رہی ہیں اور ایک ماہ میں 2 کامیاب فلموں کے ذریعے اپنا ڈیبیو کرچکی
ہیں۔
اس سے ہٹ کر بھی اپنے فیشن اسٹائل اور مختلف انٹرویوز کی وجہ سے وہ بہت تیزی سے لوگوں کے دلوں میں گھر بنارہی ہیں۔
ایک حالیہ انٹرویو
کے دوران انہوں نے اپنے کیرئیر اور خاندان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا
'میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ وہ خود کو اسٹار محسوس کرسکیں اور وہ مستقبل
میں بھی مقبولیت کو اپنے سر پر سوار نہیں ہونے دیں گی'۔
ان کا کہنا تھا 'میں بس کام کے بوجھ سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہوں اور میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ خود کو اسٹار سمجھ سکوں'۔
کرن جوہر کے شو کافی ود کرن میں ان کے رویے نے متعدد افراد کو حیران کیا
اور اس بارے میں ان کا کہنا تھا ' میرے خیال میں یہ سچا ہونے کی وجہ سے
تھا اور میں ایسی ہی ہوں، جھوٹ بولتے ہی میں میری زبان لڑکھڑانے لگتی ہے،
سچ بولنا ہی میری شخصیت سے مطابقت رکھتا ہے'۔
سارہ علی خان نے کہا ' میں ہمیشہ سے اداکارہ بننا چاہتی تھی، مگر لوگ کہتے
ہیں کہ اگر ایسا ہی تھا تو سارہ کولمبیا یونیورسٹی کیوں گئی؟ میری نظر میں
تعلیم ملازمت کے حصول کا نام نہیں، بلکہ اس سے سوچ کشادہ ہوتی ہے، تعلیم نے
مجھے بااعتماد بنایا اور زندگی کے لیے شعور دیا، اور اس سے مجھے ایک بہتر
اداکار بننے میں مدد ملے گی'۔
سارہ علی خان کی پرورش ان کی ماہ امرتا سنگھ نے کی اور والد سیف علی خان
اتنا زیادہ وقت نہیں پائے مگر کیا اس سے انہیں کسی قسم کے مسائل کا سامنا
ہوا؟ اس پر انہوں نے بتایا ' میری ماں نے کچھ نہیں کیا بس میری اور میرے
بھائی کے پرورش کے علاوہ، میرے والد ہم دونوں سے ہمیشہ ایک فون کے فاصلے پر
رہے، مجھے کبھی محسوس نہیں ہوا کہ وہ ہمارے ساتھ نہیں'۔
انہوں نے مزید کہا ' متعدد وجوہات کی وجہ سے میں خوش ہوں کہ میرے والدین
اکھٹے نہیں، میں جانتی ہوں کہ وہ اکھٹے کبھی خوش نہیں رہ پاتے اور اگر وہ
خوش نہیں ہوتے تو میں بھی زندگی سے خوش نہ ہوتی۔ میرے خیال میں مختلف گھروں
میں موجود خوش باش ماں باپ زیادہ قابل ترجیح ہیں بانسبت ایک ہی گھر میں
رہنے والے ناخوش والدین سے'۔
No comments:
Post a Comment